The "Sudhan" Laureate "سُدھن"
سدھن قبیلے کا شجرہ نسب حضرت ابراھیم ٔ کے ساتھ جا ملتا ہے۔ حضرت اسحاق ٔ کے بیٹ حضرت یعقوب ٔ کا نام عبرانی زبان میں اسرائیل تھا جس کے معنی اللہ کے بندہ ہیں۔ یہ نام اپ ٔ کو خدائے قدوس کی طرف سے ملا تھا۔ حضرت یعقوب ٔ کے بارہ بیٹوں کی اولاد حضرت عیسیٰ ٔ سے 507 سال قبل بیت المقدس پر مشہور بادشاہ بختِ نصر کے شدید حملے کے بعد دوسرے ممالک میں جا کر آباد ھونے پر مجبور ہوئی۔ جب بختِ نصر نے بیت المقدس کو تباہ کر ڈالا تو اس خاندان کے کچھ لوگ غور میں پناہ گزین ھوئے۔ غور میں بسنے والوں کی نسل نے آگے چل کر شمال مغربی ہند تک اپنی بالادستی قائم کر لی۔ حضرت یعقوبٔ کی چالیسویں پشت میں اسی نسل کے جدِ امجد قیس بن عیس جو اپنے قبیلے کے ایک جری اور بہادر سردار تھے۔ جب اسلام کی روشنی اطراف و اکناف میں پھیلنی شروع ہوئی تو اس کی حمایت اور مخالفت کے چرچے ہونے لگے۔ قیس بن عیس تورات کے عالم و فاضل تھے۔ وہ حقیقت اور حق کی جستجو میں حضور پاک SAS کی خدمت میں حاضر ھوئے چند کلمے ھی سنے تھے کہ وفد کے ھمراہ اسلام کی حقانیت کے قائل ھو کر آپ SAS کے دستِ مبارک پر اسلام قبول کر لیا (تورات کے عا لم ھونے کے باعث وہ آپ کے تورات میں بیان کردہ حقائق و نشانیوں سے واقف تھے)۔ حضورسلم نے فرمایا " تم طالوت کی اولاد ھو اللہ نے اُنہیں طالوت کا خطاب دیا تھا جس کے معنی ہیں 'بادشاہ' میں تمارا نام عبدالرشید رکھتا ھوں اور تمھیں 'ملک' کا خطاب دیتا ھوں( ملک کے معنی بھی بادشاہ کے ھیں)۔حضرت قیس عبدالرشید نے نا صرف تبلیغِ اسلام میں اھم کردار ادا کیا بلکہ میدانِ جنگ میں بھی سر گرم رہے اور فتح مکہ کے لشکر میں شامل تھے۔ حدیث شریف بخاری و مسلم میں مروی ھے کہ آپ سلم نے قیس عبدالرشید ملک کے لیے دعا کی کہ اس خطے میں" اپ کی نسل سے اسلام کو تقویت پنہچے"۔
سدھن قبیلے کا شجرہ نسب حضرت ابراھیم ٔ کے ساتھ جا ملتا ہے۔ حضرت اسحاق ٔ کے بیٹ حضرت یعقوب ٔ کا نام عبرانی زبان میں اسرائیل تھا جس کے معنی اللہ کے بندہ ہیں۔ یہ نام اپ ٔ کو خدائے قدوس کی طرف سے ملا تھا۔ حضرت یعقوب ٔ کے بارہ بیٹوں کی اولاد حضرت عیسیٰ ٔ سے 507 سال قبل بیت المقدس پر مشہور بادشاہ بختِ نصر کے شدید حملے کے بعد دوسرے ممالک میں جا کر آباد ھونے پر مجبور ہوئی۔ جب بختِ نصر نے بیت المقدس کو تباہ کر ڈالا تو اس خاندان کے کچھ لوگ غور میں پناہ گزین ھوئے۔ غور میں بسنے والوں کی نسل نے آگے چل کر شمال مغربی ہند تک اپنی بالادستی قائم کر لی۔ حضرت یعقوبٔ کی چالیسویں پشت میں اسی نسل کے جدِ امجد قیس بن عیس جو اپنے قبیلے کے ایک جری اور بہادر سردار تھے۔ جب اسلام کی روشنی اطراف و اکناف میں پھیلنی شروع ہوئی تو اس کی حمایت اور مخالفت کے چرچے ہونے لگے۔ قیس بن عیس تورات کے عالم و فاضل تھے۔ وہ حقیقت اور حق کی جستجو میں حضور پاک SAS کی خدمت میں حاضر ھوئے چند کلمے ھی سنے تھے کہ وفد کے ھمراہ اسلام کی حقانیت کے قائل ھو کر آپ SAS کے دستِ مبارک پر اسلام قبول کر لیا (تورات کے عا لم ھونے کے باعث وہ آپ کے تورات میں بیان کردہ حقائق و نشانیوں سے واقف تھے)۔ حضورسلم نے فرمایا " تم طالوت کی اولاد ھو اللہ نے اُنہیں طالوت کا خطاب دیا تھا جس کے معنی ہیں 'بادشاہ' میں تمارا نام عبدالرشید رکھتا ھوں اور تمھیں 'ملک' کا خطاب دیتا ھوں( ملک کے معنی بھی بادشاہ کے ھیں)۔حضرت قیس عبدالرشید نے نا صرف تبلیغِ اسلام میں اھم کردار ادا کیا بلکہ میدانِ جنگ میں بھی سر گرم رہے اور فتح مکہ کے لشکر میں شامل تھے۔ حدیث شریف بخاری و مسلم میں مروی ھے کہ آپ سلم نے قیس عبدالرشید ملک کے لیے دعا کی کہ اس خطے میں" اپ کی نسل سے اسلام کو تقویت پنہچے"۔
اسی دعا کی برکت کے باعث محمود غزنوی، محمد غوری اور احمد شاہ ابدالی نے فتوحاتِ ہند میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور دور دور تک اسلام کو پھیلایا.
قبولِ اسلام کے بعد سدھن قبیلے کے جدِ امجد حضرت قیص عبدالرّشید رضی اللہ کی شادی عظیم سپہ سالارِ اسلام حضرت خالد بن ولید رضی اللہ نے اپنی صاحبزادی حضرت سارہ رضی اللہ سے کی۔ حضرت قیص عبدالرّشید رضی اللہ اپنے قبیلے کے سردار تھے اور سارہ رضی اللہ افواجِ اسلام کے سردار کی بیٹی تو اُن کی نسل نے جرات و بہادری کے جھنڈے تو گھاڑنے ہی تھے۔ جب حسب و نسب جرات و بہادری کی لازوال روشنائی سے عبارت ھو تو صحفہ قرطاس پر وہی تحریر ھوتا ھے جو عظیم سدھن سرداروں سبز علی خان اور ملی خان نے منگ کی دھرتی ماں کی حفاظت کی خاطر1832 میں زندہ کھالیں کھنچوا کر رقم کیا۔
حضرت قیس واپس اپنے وطن میں داخل ہوئے اور 41 ھ میں وفات پائی۔ آپ کے تین بیٹے غور غشتی، بٹنی اور سٹرابن تھے۔ سٹرابن کے دو بیٹے شرکیون ( شرف الدین) اور آخر شون(خیرالدین) تھے۔ خیرالدین کے بیٹے سعداللہ خان کی نسل سدو کہلائی جس سے افغانیہ کی شاخ سدوزئی الگ ھوئی اور ملتان اور ڈیرہ غازی خان پر حکومت کی۔ سعد اللہ خان کی چھٹی پشت سے احمد شاہ ابدالی پیدا ھوئے جن کا شمار افغانستان کے نا مور حکمرانوں میں ھوتا ھے۔ سعد اللہ خان کے پانچ بیٹے تھے اور باپ کی نسبت سے سدوزئی کہلائے۔
سعد اللہ خان ک 5 بیٹوں میں سے ابو محمد بن سام کی اولاد میں ایک بزرگ جسی خان جو کے اپنے خاندان کے سردار تھے 1310ء میں غزنی سے ہجرت کر کے برصغیر آئے اور پونچھ کے علاقے منگ اور تھوراڑ کو اپنا مسکن بنایا جو آج جسہ پیر کے نام سے مشہور ھے۔ نواب جسی خان کے تین بیٹے سیل خان، کیسریٰ خان اور پنجم خان تھے۔ سیل خان اور کیسریٰ خان کی اولاد جموں و کشمیر اور پنجم خان کی اولاد سوات میں آباد ھے۔
قبائیل اکبریہ کشمیر و پا کستان میں مصنف کپٹین ایم اشرف خان لکھتے ہیں کے آزاد کشمیر میں سُدن قبیلے کے جدِ امجد "نواب جسی خان" 1300ء میں براستہ قلات، ڈیرہ اسماعیل خان، جہلم اور راولپنڈی سے تڑالہ اٹھکورا(کوٹلی ھولاڑ) میں داخل ھوے اوریہاں قیام کیا اور بگڑوں کے خلاف جنگ کرکے شکست دی۔ نواب جسی خان کا مزار شریف جسہ پیر کے نام سے منگ کی بلند چوٹی المعروف جسہ پیر پر واقع ہے۔
تڑالہ میں اپنے قیام کے دوران نواب جسی خان نے لوگوں کے مسائل سنے اور ان سے ملاقات کے لیے بیٹھک المعروف سدھن بٹکہ قائم کی جس کے آثار آج بھی تڑالہ اٹھکورا(کوٹلی ھولاڑ) آزاد کشمیر میں موw
· Share
bhout acha but u forget many names of shaheed one of them i m going toADd
ReplyDeletecapt m sagheer from numb dhardarch invite all sudhan to maintain it properly its good way that u may b able to compietwe daTA OF SUDHAN
Origin of Sudhan,s are controversial because there is no clear evidence of their origin whether they are converted to Islam or they belong to a pathan tribe Sadozai. There is no Authentication book who talked about the sudhan,s origin. But how sudhan,s tolds about their self's that that are belong to Pathans(Sadozai) seems misinformation because it Erises several questions 1) Sudhans in Azad Kashmir Exceeds 8 lakhs population .Research about Sudozai tribe in Afghanistan shows that that have not much population. They are near about 3 lakhs So how it is possible that that tribe which you originally belong to is less then from its branch tribe? 2) one evidence about their conversion from Non Muslim to Muslim is that in Jammu and Kashmir Sudhan Sikhs and Sudhan Hindus are leaving so its impossible that if they are originally Muslims(Pathans) so how Muslim Sudhans are converted to Sikhs or Hindus. 3) Sudhans tells that they migrated from Afghanistan from 2 or 3 centuries ago But other pathans tribes also migrated to kashmir in that time like Afradi,Yusafzai etc.But they still speak Pushto and have pushton culture but when we search about Sudhans we never found a single man who can speak pushto even from their 2 or 3 generation elders.Their culture is totally diffrent from pathans So how its possibe that a tribe is totally diverted from its original culture in 2 or 3 centuries. 4) Sudhans stated that thay are decedent from Sodu khan but how its possible that population from 1 men reaches up to 10 lakhs in just 2 centuries 5) pathans have tradition that they love their home land and they visited their home land and they have kinship's there even they migrated to USA from last 5 centuries but we do not find this characteristics in Sudhans they have not any kinship there and not even any Sudhan visited Afghanistan So it is important to find the answer of these Question thus we can reach to Sudhan,s origin and also A research project comprising DNA lineage study has been commenced to determine the ancestry of the Sudhans. Brahmin ancestry: According to Col. (Rtd) Dr. Khalil Khan now deceased, a Dermatologist from Rawalakot, Azad Kashmir. "Sudhans were converted to Islam by Aurangzeb Bahadur Alamgir the sixth Mughal ruler".[4] “ By origin the Mohyals are certainly Saraswat and still take wives from that group in Gujarat, while in Rawalpindi the five superior sections (Sudhan, Sikhan, Bhaklal, Bhog and Kali) of the Bunjahi Sarsuts used to give daughters Bhimwal(Bhibhal) Mohyal Sarsuts and occasionally to other Mohyal sections.[5] ” The name Sudhan also occurs in the Mahabharata mythology, as a descendant of the vedic rishi Angiras, this is also further corroborated by the reference above, although there is no reference of the tribe itself claiming descent from the mentioned Angiras's son Sudhan. Also in the Gazetteer of Rawalpindi, there appears no mention of the Sudhan's Mohyal or Brahmin connection. There are Hindu Sudhans, mostly living in India-controlled Kashmir, and Sikh Sudhans in Indian Punjab and Kashmir — Preceding unsigned comment added by 39.41.84.190 (talk ) 05:28, 10 December 2013 (UTC) This section is far away from reality, sudhans historically are decendents of Sudozai who centuries ago migrated from Afghanistan and settled in poonch district of Azad Kashmir. — Preceding unsigned comment added by Riztech (talk • contribs ) 01:16, 13 Februar
ReplyDeleteSadozai tribe in Afghanistan is further divided into sub tribes. but in AJK there is no sub division. when you are going to add population of sub tribes in Afghanistan automatically the number will rise.
DeleteAuthentic book and ethnographs are given in "Tarikh e Sudhan Qabail" by Muhammad Arif Saddozai.
DeleteVery true. This is the most authentic book on Sudhan History I could find https://a.co/d/643LVuI
Deletehi where can i find this book
ReplyDeleteSo thanks bhot achi bat ha jo aap ny es haqeqt ko ashkar keya ha
ReplyDeleteProud ❤️
ReplyDelete